تسہیل الوصول الی فہم علم الاصول
تسهيل الوصول إلى فهم علم الاصول ابتدائے اسلام میں لوگ شریعت کی سایہ تلے زندگی گزارتے تھے اورآپﷺ کی انتقال کے وقت اللہ تعالیٰ نے قرآن کے ذریعہ دین کی قواعد کو راسخ کردیا تھا اورسنّت نے دین کی فروعات اور اسکے معالم کی وضاحت کردی تھی اور لوگ اپنے دین کو سمجھ چکے تھے پھر جب خلفائے راشدین آئے تو لوگوں نے ان کے آثار کی پیروی کی اور انکے نقش قدم کو اپنایا۔ اور جب کثرتِ فتوحات کی وجہ سے اسلامی خطے میں وسعت پیدا ہوئی تو بعض ایسے اصول و ضوابط کی ضرورت محسوس ہوئی جن کے ذریعےعلمائے کرام ومجتہدین عظام کیلئے شرعی احکام کا استنباط کرنا آسان ہوسکے چنانچہ سب سے پہلے اس کام کا بیڑا امام شافعیؒ نے اٹھایا اور مشہورزمانہ کتاب ‘‘الرسالہ’’ کی تالیف فرمائی جس میں شرعی احکام کی وضاحت کیلئے بہت سارے اصول وضوابط کا ذکر فرمایا اور پھر اسی وقت سے اصول فقہ میں تالیفات کا سلسلہ شروع ہوگیا اور آج تک یہ سلسلہ جاری ہے۔ پیش نظر کتاب‘‘ تسہیل الوصول الی فہم علم الاصول’’ بھی اسی سلسلہ کی ایک عمدہ کڑی ہے جسے عالم اسلام کی تین نامور شخصیتوں عطیہ محمد سالم عبد المحسن العباد اور حمود بن عقلا ۔حفظہم اللہ۔ نے مدارس وکالج کے انٹرمیڈیٹ طلباء کیلئے بطور نصاب ترتیب دی تھیں اور آج تک طالبان علوم نبوت اس سے استفادہ اٹھا رہے ہیں۔ کتاب در اصل عربی زبان میں تھی اسلئے اردوداں طبقہ کیلئے اس سے بھر پور استفادہ مشکل تھا چنانچہ اسی مقصد کو پیش نظر رکھتے ہوئے مولانا ابو عبد الرحمن طاہر ۔حفظہ اللہ۔ نے اردو قالب میں ڈھال کر اس سے استفادہ حاصل کرنا آسان بنادیا۔ اللہ ان کی علم وعمل میں برکت عطا فرمائے۔ آمین